تو کھلکھلا کے ہنس دے کسی بات پہ مری
موج ہوا کی طرح تجھے گدگداؤں میں
Honey
Tuesday, 28 February 2017
Friday, 10 February 2017
خاکداں آب گل و گلزار بناجاتا ہے
دل یہ تیرا ہی فقط تیرا ہوا جاتا ہے
دل یہ تیرا ہی فقط تیرا ہوا جاتا ہے
یا خدا باد خزاں کو توپرے ہی رکھنا
شاخ نازک پہ کوئی پھول کھلا جاتا ہے
شاخ نازک پہ کوئی پھول کھلا جاتا ہے
تیری خشبو سے معطر میری گلیاں کوچے
تو مہکتا ہوا نس نس میں بسا جاتا ہے
تو مہکتا ہوا نس نس میں بسا جاتا ہے
ماہ روشن ہے چمکتے ہیں ٍفلک پر تارے
روشنی لینے ترے گھر کو دیا جاتا ہے
روشنی لینے ترے گھر کو دیا جاتا ہے
تم چلے جاؤ گے سوچیں گے تنہا ہو کر
بن خشی کے بھی ٰیہاں کیسے جیا جاتا ہے
بن خشی کے بھی ٰیہاں کیسے جیا جاتا ہے
جرم الفت کی سزا میں ٰیہاں کیوں ا کثر
صرف عورت کو ہی سنگسار کیا جاتا ہے
صرف عورت کو ہی سنگسار کیا جاتا ہے
حکمراں بن کے نہیں یاد عوام الناس
ان کا دامن رخ ثروت ہی کھنچا جاتا ہے
ان کا دامن رخ ثروت ہی کھنچا جاتا ہے
بے کسی جس کی بھی جب حد سے گزرتی جائے
اس کا رونا سر افلاک سنا جاتا ہے
اس کا رونا سر افلاک سنا جاتا ہے
Thursday, 9 February 2017
کچھ کہنے بولنے کا نہ آیا ہنر انہیں
دنیا سے چپقلش رہی یہ اہل دار کی
اس روشنی سے بھاگ کے آئے تھے ہم یہاں
گل کر دو ساری بتیاں میرے مزار کی
دل مر گیا تھا سینے میں فوراً اچھل پڑا
آواز جونہی آئ اسے تیری کار کی
شالا تمہارے بازو سلامت رہیں سدا
شدت نہیں ہے پہلے سی اب تیرے وار کی
تیری محبتوں نے ہی بخشا ہے وہ سرور
دنیائے دل کی شکل ہے اب نغمہ زار کی
دنیا سے چپقلش رہی یہ اہل دار کی
اس روشنی سے بھاگ کے آئے تھے ہم یہاں
گل کر دو ساری بتیاں میرے مزار کی
دل مر گیا تھا سینے میں فوراً اچھل پڑا
آواز جونہی آئ اسے تیری کار کی
شالا تمہارے بازو سلامت رہیں سدا
شدت نہیں ہے پہلے سی اب تیرے وار کی
تیری محبتوں نے ہی بخشا ہے وہ سرور
دنیائے دل کی شکل ہے اب نغمہ زار کی
Monday, 6 February 2017
For Kashmir day
مرے کشمیر کے گل رنگ جبین و رخسار
دستِ قاتل میں ہو ئے جاتے ہیں چھلنی چھلنی
حکمراں خود ہی رعایا پہ کریں استبداد
پوری تاریخ میں مشکل ہے مثل اس کی ملنی
ہم ہیں آ زادی کے پروانے ہمیں جلنا ہے
شب تاریک میں لازم ہے کرن اک رکھنی
شاہدہ تبسم
دستِ قاتل میں ہو ئے جاتے ہیں چھلنی چھلنی
حکمراں خود ہی رعایا پہ کریں استبداد
پوری تاریخ میں مشکل ہے مثل اس کی ملنی
ہم ہیں آ زادی کے پروانے ہمیں جلنا ہے
شب تاریک میں لازم ہے کرن اک رکھنی
شاہدہ تبسم
Wednesday, 1 February 2017
Shahida Tabassum with Mazhar Shahzad Khan and 70 others.
آؤ پیار ےپیا دھیرج سے آؤ مورےدوار
ہراک ذرے سے ہمکے ہے آج تمہاراپیار
ہراک ذرے سے ہمکے ہے آج تمہاراپیار
پیارےپیا یہ نیناں جب سے تورے سنگ ہیں لاگے
من کی تپتی نگری میں ہے جوت نئ اک جاگے
بھیگوں پریم پون میں توری کر دو ناپھوہار
آؤ مورےدوار
من کی تپتی نگری میں ہے جوت نئ اک جاگے
بھیگوں پریم پون میں توری کر دو ناپھوہار
آؤ مورےدوار
تم مسکاؤ مورے ہر سو رنگ بکھراؤ
پھول کھلاؤ , درس دکھاؤ
درس دکھا کے پریت نبھاؤ جاگے یہ سنسار
آؤ مورےدوار
پھول کھلاؤ , درس دکھاؤ
درس دکھا کے پریت نبھاؤ جاگے یہ سنسار
آؤ مورےدوار
بیلے کی کلیاں سوکھیں اموا کی شاخیں ہیں ٹوٹیں
تجھ بن بھاءے نہ کچھ ساجن ساری خوشیاں مجھ سےروٹھیں
روٹھا مجھ سے قرار, کیسے کرو ں سنگھار
آؤ مورےدوار
تجھ بن بھاءے نہ کچھ ساجن ساری خوشیاں مجھ سےروٹھیں
روٹھا مجھ سے قرار, کیسے کرو ں سنگھار
آؤ مورےدوار
تم مسکاؤ ہر سو مورے رنگ بکھراؤ
مورے انگنا پھول کھلاؤ درس دکھاؤ
درس دکھا کے پریت نبھاؤ جاگے یہ سنسار
آؤ مورےدوار
مورے انگنا پھول کھلاؤ درس دکھاؤ
درس دکھا کے پریت نبھاؤ جاگے یہ سنسار
آؤ مورےدوار
تجھ بن تڑپت ہوں دن رین
برہن ہو گئ بھاگے چین
پل پل برسیں چھم چھم نین
بن میں پڑی ہے پکار, آئ ہے پھر سے بہار
آؤ مورےدوار
برہن ہو گئ بھاگے چین
پل پل برسیں چھم چھم نین
بن میں پڑی ہے پکار, آئ ہے پھر سے بہار
آؤ مورےدوار
Subscribe to:
Posts (Atom)